Más contenido relacionado
La actualidad más candente (20)
Similar a ٭امام علی(ع) ایک بہترین نمونۂ حیات٭ (9)
٭امام علی(ع) ایک بہترین نمونۂ حیات٭
- 2. ہللا رسول(ص)ہے ارشاد کا:علی اور ہوں شدہ تربیت کا ہللا میں یعنی ادیبی علی و ہللا ادیب انا(ع)
ہیں۔ شدہ تربیت میرے
بحاراالنوار:ج16ص231
علی امام(ع)اٹهتے کانپ بدن کے بہادروں بڑے بڑے میں جنگ میدان وقت کے دن سے هیبت کی جن ،
ساته کے آنکهوں اشکبار ہوئے تڑپتے ،مانند کی انسان گزیدہ مار میں عبادت محراب کو راتوں ،تهے
تها کرتا فریاد طرح اس:”دنیا اے!دنیا اے!ہے؟ آئی پاس میرے تو کیا!ہے؟ مشتاق میری تو کیا!
هیهات!هیهات!طالقیں تین تجهے نے میں ،نہیں حاجت کوئی تیری مجهے ،دے دهوکہ کو اور کسی
آہ دیں۔۔۔۔۔!آہ!ہے؟ طویل کتنی راہ اور ہے کم کتنا راہ زاد“
بحارج االنوار؛41،ص121
- 3. کے لڑائی میں جنگ میدان کہ ہے جاتا پایا میں ملت و امت کس امتزاج ایسا کا سخاوت اور شجاعت
کہا نے مشرک ایک جب دوران:طالب ابی ابن یا!تو دیں۔ دے مجهے تلوار اپنی یعنی سیفک۔۔۔ هبنی
آپ(ع)کہا نے مشرک جب دی۔ پهینک جانب کی اس تلوار نے:عجبا وا!طالب ابی فرزند اے!ایسے
دی؟ دے مجهے تلوار اپنی نے تم میں وقت سخت
آپ تو(ع)فرمایا نے:کرم کرنا رد کو سائل اور تها کیا دراز سوال دست طرف میری نے تم
کہا کر گرا پر زمین کو آپ اپنے نے مشرک اس ہے۔ خالف کے:هے سیرت کی دین اہل یہ!!وہ پهر ،
هوگیا مسلمان۔
بحاراالنوار:ج41ص69
- 4. تک خراسان سے مصر حکومت کی جس ہے سکتا کر پیش کہاں مثال کی منصب صاحب ایسے زمانہ
پہنچا تک منزل اور لے سے اس کر دیکه مشک کی پانی پر کاندهے کے عورت اور ہو ہوئی پهیلی
بیوہ اس کہ سکے نہ سو سے وجہ کی اضطراب تک صبح ،بعد کے کرنے پرسی احوال سے اس آئے۔
اشیاء لئے کے یتیموں سویرے صبح دن اگلے گیا۔ رکها نہ کیوں خیال کا بچوں کے اس اور عورت
المومنین امیر عورت اور کهالئے کو بچوں سے ہاتهوں اپنے کر پکا کهانا ،جائے لے خوردنی(ع)کو
کہے میں جواب کے اس تو کرے اظہار کا شرمندگی جب بعد کے پہچاننے:خدا کنیز اے!سے تم
ہوں۔ میں تو شرمندہ
بحاراالنوار:ج41ص52
- 5. فرمایا اور رکهوائی میں بازار سے غرض کی بیچنے تلوار اپنی میں حکومت ایام:جس قسم کی خدا اس
علی میں قدرت قبضہ کے(ع)ہے جان کی!تو ہوتے پاس میرے پیسے بهی کے خریدنے لنگ ایک اگر
بیچتا۔ نہ ہرگز تلوار اپنی
بحاراالنوار:ج41ص5
فرمایا باوجود کے ہونے میں اختیار خزانے کے جواهر و زر(( :حتی هذہ مدرعتي رقعت لقد ہواّٰلل
راقعها من استحییت))یعنی:ا شرم سے درزی مجهے کہ لگائے پیوند اتنے میں قبا اپنی قسم کی خدانے
لگی۔
نہجالبالغہ:خطبہ160
- 6. آپ کبهی جب(ع)کو مسکینوں ساٹه ،بجاالتے نماز رکعت ہزار دن اس ہوتی وارد مصیبت کوئی پر
تهے۔ رکهتے روزہ دن تین اور دیتے صدقہ
بحاراالنوار:ج41ص132
کے درهم الکه آٹه تو ہوئے رخصت سے دنیا اور ،کئے آزاد غالم ہزار سے کمائی کی پسینے خون
تهے۔ مقروض
بحاراالنوار:ج40ص338
- 7. فرمانروا کے ملک وسیع اس ،تهے مہمان ہاں کے بیٹی اپنی لئے کے افطار رات جس
سوا کے پیالے ایک کے اوردوده نمک ،روٹی کی وَج پر خواں دستر کے بیٹی کی
آپ تها۔ نہ بهی کچه(ع)چهوا دوده اور فرمایا افطار سے نمک اور روٹی کی وَج نے
آپ کہیں کہ نہیں تک(ع)ہو نہ رنگین زیادہ سے خوان دستر کے رعایا خوان دستر کا
جائے۔
بحاراالنوار:ج42ص276
- 8. ہونے سلطنت تک خراسان سے مصر کہ ہوئی نہ ہی نصیب دیکهنا شخصیت دوسری کوئی جیسی اس کو تاریخ
نینٔم امیرالمو جسے ہو ایسا منشور کا حکومت لئے کے گورنروں کے اس اور کے اس خود باوجود کے(ع)نے
ہے یہ ًاتقریب مفہوم و مضمون کا خط اس ہے۔ کیا منعکس میں خط کے حنیف بن عثمان:”حنیف ابن اے!یہ مجهے
پہنچ کر لپک تم اور بالیا پر کهانے تمہیں نے شخص ایک سے میں لوگوں بڑے کے بصرہ کہ هے ملی اطالع
قبول دعوت کی لوگوں ان تم کہ تهی نہ امید گئے۔ الئے لئے تمهارے پیالے بڑے بڑے اور کهانے رنگ رنگا گئے۔
ہو چباتے لقمے جو هوں۔ مدعو مند دولت میں جن اور ہوں گئے دیئے دهتکار نادار و فقیر میں جن کہ گے لو کر
کا هونے حاصل سے راہ وپاکیزہ پاک کے جس اور دو چهوڑ اسے ہو شبہ متعلق کے جس اور کرو لیا دیکه انهیں
کے جس اور ہے کرتا پیروی وہ کی جس ہے ہوتا پیشوا ایک کا مقتدی ہر کہ لو جان کهاؤ۔ سے میں اس ہو یقین
سے میں سازوسامان کے دنیا نے اس کہ ہے یہ تو حالت کی امام تمهارے دیکهو ہے۔ کرتا نور کسب سے نورعلم
کہ کرو تو اتنا لیکن ہے نہیں بات کی بس تمہارے یہ ہے۔ کرلی قناعت پر روٹیوں دو اور چادروں بوسیدہ دو
دنیا تمہاری نے میں قسم کی خدا ، دو ساته میرا سے مضبوطی میں امور اور پاکدامنی ،وکوشش سعی ،پرهیزگاری
بوسیدہ اس اپنے نہ ، ہیں رکهے کر جمع انبار سے میں متاع و مال کے اس ،نہ رکها نہیں کر سمیٹ سونا سے
ہے۔ جمایا قبضہ بهی پر بالشت ایک سے زمین کی دنیا اس ہی نہ اور ہے کیا تیار لباس اور کوئی جگہ کی “لباس
- 9. هیں فرماتے کہ تک یہاں:”اور گیہوں عمدہ ، شهد ستهرے صاف تو چاہتا میں اگر
س ہو کیسے یہ لیکن ،سکتاتها کر ّایمہ لئے اپنے کو کپڑوں ہوئے بنے کے ریشمکتا
کهانے اچهے اچهے مجهے حرص اور کرلیں حاصل غلبہ پر مجه خواہشات کہ ہے
جنہیں کہ ہوں لوگ ایسے شاید میں یمامہ اور حجاز کہ جب ،دے دعوت کی لینے چن
ہوا نصیب کهانا کر بهر پیٹ انہیں کبهی ہی نہ اور ہو نہ بهی سا کی ملنے روٹی ایک
ہو۔“(البالغہ نہج:خطوط45 )
معصومین سیرت کو سب ہم ہللا(ع)فرمائے عنایت توفیق کی کرنے عمل پر
- 10. نقي علي سید دعاء التماس
حیدر اورگنائیزیشن اسٹودنٹس جعفریہآباد